حصول آزادی کی دقتیں

ہند کا آزاد ہو جانا کوئی آساں نہیں

دیکھنا تم کو ابھی کیا کیا دکھایا جائے گا

دیکھنا تم سے ابھی کتنے کئے جائیں گے مکر

کس طرح تم کو ابھی چکر میں لایا جائے گا

تم میں ڈالا جائے گا اک سخت و نازک تفرقہ

تم کو شہ دے دے کے آپس میں لڑایا جائے گا

پیشوایان مذاہب کو ملیں گی رشوتیں

ڈھونگ تبلیغ اور شدھی کا رچایا جائے گا

دھرم رکشا کے لئے تم سے لئے جائیں گے عہد

تم کو مذہب اپنا خطرے میں دکھایا جائے گا

لیڈروں سے ہوں گے وعدے خلعت و انعام کے

قلت و کثرت کا ہنگامہ اٹھایا جائے گا

تم کو پروانہ عطا ہوگا خطاب و جاہ کا

تم کو عہدے دے کے لالچ میں پھنسایا جائے گا

گر یہ تدبیریں مقدر سے نہ راس آئیں تو پھر

دوسری صورت سے تم کو ڈگمگایا جائے گا

انتہائی بربریت سے لیا جائے گا کام

بند کر کے تم کو جیلوں میں سڑایا جائے گا

دانہ پانی کر دیا جائے گا بالکل تم پہ بند

تم کو بھوکوں مار کے قبضے میں لایا جائے گا

گرم لوہے سے تمہارے جسم داغے جائیں گے

تم کو کوڑے مار کر الو بنایا جائے گا

جائیدادیں سب تمہاری ضبط کر لی جائیں گی

بال بچوں پر تمہارے ظلم ڈھایا جائے گا

باوجود اس کے بھی تم قائم رہے ضد پر اگر

بے تأمل تم کو پھانسی پر چڑھایا جائے گا

اس طرح بھی تم اگر لائے نہ ابرو پر شکن

سر تمہارے پاؤں پر آخر جھکایا جائے گا

(825) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husul-e-azadi Ki Diqqaten In Urdu By Famous Poet Ahmaq Phaphoondvi. Husul-e-azadi Ki Diqqaten is written by Ahmaq Phaphoondvi. Enjoy reading Husul-e-azadi Ki Diqqaten Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmaq Phaphoondvi. Free Dowlonad Husul-e-azadi Ki Diqqaten by Ahmaq Phaphoondvi in PDF.