مستقبل

آنے والا ہے بہت جلد ایک ایسا عہد بھی

دہر کے حالات موجود فنا ہو جائیں گے

اور ہی ہو جائیں گے کچھ یہ زمین و آسماں

اور ہی کچھ روز و شب صبح و مسا ہو جائیں گے

رفعتوں پر ہر طرف چھا جائے گا ضعف و جمود

عرش والے مائل تحت الثریٰ ہو جائیں گے

پستیاں کر لیں گی طے سارے مقامات فراز

خاک کے ذرے ثریا تک رسا ہو جائیں گے

عظمت و ذلت کا سارا امتیاز اٹھ جائے گا

ایک منزل میں شہنشاہ و گدا ہو جائیں گے

خاک میں مل جائے گا سرمایہ داروں کا غرور

اہل نخوت راہئ ملک فنا ہو جائیں گے

فقر و فاقہ کی جگہ لے لیں گے اطمینان و عیش

مفلس و مزدور آزاد بلا ہو جائیں گے

صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گا نام ظلم و جبر

اہل استبداد سب بے دست و پا جائیں گے

حاکم و محکوم میں باقی نہ ہوگا کوئی فرق

ایک اہل تخت و اہل بوریا ہو جائیں گے

منہدم ہو جائے گا دیوار زنداں خودبخود

اہل زنداں قید محنت سے رہا ہو جائیں گے

ٹوٹ جائیں گی قفس کی تیلیاں اک آن میں

چہچہوں سے بوستاں رنگیں نوا جو جائیں گے

(1015) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mustaqbil In Urdu By Famous Poet Ahmaq Phaphoondvi. Mustaqbil is written by Ahmaq Phaphoondvi. Enjoy reading Mustaqbil Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmaq Phaphoondvi. Free Dowlonad Mustaqbil by Ahmaq Phaphoondvi in PDF.