عشق میں برباد ہونے کے سوا رکھا نہ تھا

عشق میں برباد ہونے کے سوا رکھا نہ تھا

غم کو سہنے کے علاوہ کوئی بھی چارہ نہ تھا

یاد رہ رہ کر کسی کی ہے ستاتی رات بھر

صبح ہوتے بھول جانا یہ تجھے شیوہ نہ تھا

یہ تری الفت مجھے رکھتی ہے بیتابی میں گم

یہ سبھی کو تھی خبر لیکن کوئی چرچا نہ تھا

آئینہ دیکھوں تو کیوں تو ہی نظر آئے مجھے

بولتا ہے کیا ترا چہرہ میرے جیسا نہ تھا

دن گزر جاتا ہے دنیا کی مسافت میں مگر

رات ہی اک امتحاں ہے جس کا اندازہ نہ تھا

رات کی تنہائیاں آغوش میں لے کر مجھے

پوچھتی ہیں کیا کبھی تنہائیاں دیکھا نہ تھا

کیا محبت وہ نشہ ہے میں ذرا جانوں نثارؔ

زندگی میں اس طرح پہلے کبھی بہکا نہ تھا

(916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Mein Barbaad Hone Ke Siwa Rakkha Na Tha In Urdu By Famous Poet Ahmed Nisar. Ishq Mein Barbaad Hone Ke Siwa Rakkha Na Tha is written by Ahmed Nisar. Enjoy reading Ishq Mein Barbaad Hone Ke Siwa Rakkha Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmed Nisar. Free Dowlonad Ishq Mein Barbaad Hone Ke Siwa Rakkha Na Tha by Ahmed Nisar in PDF.