میری تنہائی کے اعجاز میں شامل ہے وہی

میری تنہائی کے اعجاز میں شامل ہے وہی

رقص میں ہے دل دیوانہ کہ محفل ہے وہی

یہ الگ بات نہ وہ تمکنت آرا ہے نہ میں

ہے چمن بھی وہی اور شور عنادل ہے وہی

وہی لیلائے سخن اب بھی سراپائے طلسم

میری جاں اب بھی وہی ہے کہ مرا دل ہے وہی

دشت حیرت میں وہی میرا جنوں محو خرام

آ کے دیکھو کہ یہاں گرمی محفل ہے وہی

اس میں جو ڈوب گیا پار اتر جائے گا

موج در موج وہ دریا ہے تو ساحل ہے وہی

آج بھی اس کے مرے بیچ ہے دنیا حائل

آج بھی اس کے مرے بیچ کی مشکل ہے وہی

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Tanhai Ke Ejaz Mein Shamil Hai Wahi In Urdu By Famous Poet Ain Tabish. Meri Tanhai Ke Ejaz Mein Shamil Hai Wahi is written by Ain Tabish. Enjoy reading Meri Tanhai Ke Ejaz Mein Shamil Hai Wahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Tabish. Free Dowlonad Meri Tanhai Ke Ejaz Mein Shamil Hai Wahi by Ain Tabish in PDF.