آنسوؤں کے رتجگوں سے

سارے منظر ایک جیسے

ساری دنیا ایک سی

ناشپاتی کے درختوں سے

کھجوروں کی گھنی شاخوں تلک

دنیا اچانک ایک جیسی ہو گئی ہے

مصر کے اہرام کی محزوں فضائیں

دم بخود ہیں کوفہ و بغداد کے بازار میں

کاظمین و مشہد اعراق سے نوحے نکل کر

سرحد لبنان تک پہنچے ہوئے ہیں

شہر دلی کے اندھیرے

ظلمت لاہور سے ملنے لگے ہیں

شور کابل کا سنائی دیتا ہے

برطانیہ کی محفلوں میں

خواہش نیویارک زندہ ہوتی ہے

ڈھاکے کی پرانی دل ربا گلیوں میں

گویا ساری دنیا ایک جیسی ہو گئی ہے

سارے منظر ایک سے

اجڑی ہوئی آنکھوں میں سارے خواب

یادوں کا فسوں امید کے سارے فسردہ آفتاب

ایک ہو سکتے ہیں

آؤ ان سے مل ملا کر اک جہان تازہ تر پیدا کریں

ان لہو کی بوندوں سے

رستے سجائیں

آنسوؤں کے رتجگوں سے آرزوئے چشم تر پیدا کریں

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aansuon Ke Ratjagon Se In Urdu By Famous Poet Ain Tabish. Aansuon Ke Ratjagon Se is written by Ain Tabish. Enjoy reading Aansuon Ke Ratjagon Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Tabish. Free Dowlonad Aansuon Ke Ratjagon Se by Ain Tabish in PDF.