لا مکاں سے بھی پرے خود سے ملاقات کریں

لا مکاں سے بھی پرے خود سے ملاقات کریں

کھل کے تنہائی کی وسعت پہ ذرا بات کریں

ہر بڑے نام کو چھوٹوں سے جلا ملتی ہے

شہر کی حاشیہ آرائی مضافات کریں

لاج ویرانی کی رکھنی ہے چلو اہل جنوں

آبلہ پائی سے آباد خرابات کریں

کھیت سوکھے تو ہوا پھر سے سنک جائے گی

آپ بادل ہیں تو دعویٰ نہیں برسات کریں

گل نوازو ہمیں کانٹوں نے نوازا ہے بہت

ہم پہ واجب ہے کہ زخموں کی مدارات کریں

عیش آوارگی کیا کیا تھے تری گلیوں میں

سوچ کی پریاں وہیں اب گزر اوقات کریں

میں اگر ذکر بھی اس کا نہ کروں شعروں میں

استعارات علامات اشارات کریں

متن کو حسن کے اعراب عطا ہم نے کئے

ہم سے تشریح طلب جسم کی آیات کریں

غیر محرم سے بچا اپنی غزل کو عازمؔ

چھیڑخوانی نہ کہیں مولوی حضرات کریں

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

La-makan Se Bhi Pare KHud Se Mulaqat Karen In Urdu By Famous Poet Ainuddin Azim. La-makan Se Bhi Pare KHud Se Mulaqat Karen is written by Ainuddin Azim. Enjoy reading La-makan Se Bhi Pare KHud Se Mulaqat Karen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ainuddin Azim. Free Dowlonad La-makan Se Bhi Pare KHud Se Mulaqat Karen by Ainuddin Azim in PDF.