پھول تھے رنگ تھے لمحوں کی صباحت ہم تھے

پھول تھے رنگ تھے لمحوں کی صباحت ہم تھے

ایسے زندہ تھے کہ جینے کی علامت ہم تھے

سب خرد مند بنے پھرتے تھے ماشاء اللہ

بس ترے شہر میں اک صاحب وحشت ہم تھے

نام بخشا ہے تجھے کس کے وفور غم نے

گر کوئی تھا تو ترے مجرم شہرت ہم تھے

اب تو خود اپنی ضرورت بھی نہیں ہے ہم کو

وہ بھی دن تھے کہ کبھی تیری ضرورت ہم تھے

دھوپ کے دشت میں کتنا وہ ہمیں ڈھونڈتا تھا

اعتبارؔ اس کے لیے ابر کی صورت ہم تھے

(1275) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phul The Rang The Lamhon Ki Sabahat Hum The In Urdu By Famous Poet Aitbar Sajid. Phul The Rang The Lamhon Ki Sabahat Hum The is written by Aitbar Sajid. Enjoy reading Phul The Rang The Lamhon Ki Sabahat Hum The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aitbar Sajid. Free Dowlonad Phul The Rang The Lamhon Ki Sabahat Hum The by Aitbar Sajid in PDF.