یہ کیا حالت بنا رکھی ہے یہ آثار کیسے ہیں

یہ کیا حالت بنا رکھی ہے یہ آثار کیسے ہیں

بہت اچھا بھلا چھوڑا تھا اب بیمار کیسے

وہ مجھ سے پوچھنے آئی ہے کچھ لکھا نہیں مجھ پر

میں اس کو کیسے سمجھاؤں مرے اشعار کیسے ہیں

مری سوچیں ہیں کیسی کون ان سوچوں کا مرکز ہے

جو میرے ذہن میں پلتے ہیں وہ افکار کیسے ہیں

مرے دل کا الاؤں آج تک دیکھا نہیں جس نے

وہ کیا جانے کہ شعلے صورت اظہار کیسے ہیں

یہ منطق کون سمجھے گا کہ یخ کمرے کی ٹھنڈک میں

مرے الفاظ کے ملبوس شعلہ بار کیسے ہیں

ذرا سی ایک فرمائش بھی پوری کر نہیں سکتے

محبت کرنے والے لوگ بھی لاچار کیسے ہیں

جدائی کس طرح برتاؤ ہم لوگوں سے کرتی ہے

مزاجاً ہم سخنور بے دل و بے زار کیسے ہیں

(1100) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain In Urdu By Famous Poet Aitbar Sajid. Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain is written by Aitbar Sajid. Enjoy reading Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aitbar Sajid. Free Dowlonad Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain by Aitbar Sajid in PDF.