عشق جنموں کا ہے سفر شاید

عشق جنموں کا ہے سفر شاید

ختم ہوگا نہ عمر بھر شاید

آج کچا گھڑا ہے ناؤ مری

پار لگ جاؤں ڈوب کر شاید

حرف مطلب سنا کے رو دینا

کام کر جائے چشم تر شاید

خود کو ہم بارہا پکار آئے

آج ہم بھی نہیں تھے گھر شاید

اور کرنی ہے جستجو اپنی

اور پھرنا ہے در بدر شاید

کون پاگل کو کو بہ کو ڈھونڈے

پھر رہا ہو نگر نگر شاید

شب گئے اٹھ کے یاد کر اس کو

یوں دعاؤں میں ہو اثر شاید

آ کے منزل پہ سو گیا راہی

ختم ہے بس یہیں سفر شاید

بن سنور کر رہا کرو حسرتؔ

اس کی پڑ جائے اک نظر شاید

(766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Janmon Ka Hai Safar Shayad In Urdu By Famous Poet Ajeet Singh Hasrat. Ishq Janmon Ka Hai Safar Shayad is written by Ajeet Singh Hasrat. Enjoy reading Ishq Janmon Ka Hai Safar Shayad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajeet Singh Hasrat. Free Dowlonad Ishq Janmon Ka Hai Safar Shayad by Ajeet Singh Hasrat in PDF.