گزرے جدھر سے نور بکھیرے چلے گئے

گزرے جدھر سے نور بکھیرے چلے گئے

وہ ہم سفر ہوئے تو اندھیرے چلے گئے

اب میں ہوں اور شدت غم کی ہے تیز دھوپ

ان گیسوؤں کے سائے گھنیرے چلے گئے

میرے تفکرات کو ڈستی رہی تھی جو

ناگن چلی گئی وہ سپیرے چلے گئے

امید کے شجر پہ وہ ہلچل نہیں رہی

چڑیاں گئیں تو رین بسیرے چلے گئے

اندھے سفر کو گھر سے میں نکلا تھا دوستو

آئی جب ان کی یاد اندھیرے چلے گئے

آتش نے میرے گھر کو جلایا تو کیا ہوا

کچھ دیر کے لئے تو اندھیرے چلے گئے

حسرتؔ میں بے قرار ہوں لٹنے کے واسطے

جانے کہاں حسین لٹیرے چلے گئے

(947) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzre Jidhar Se Nur Bikhere Chale Gae In Urdu By Famous Poet Ajeet Singh Hasrat. Guzre Jidhar Se Nur Bikhere Chale Gae is written by Ajeet Singh Hasrat. Enjoy reading Guzre Jidhar Se Nur Bikhere Chale Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajeet Singh Hasrat. Free Dowlonad Guzre Jidhar Se Nur Bikhere Chale Gae by Ajeet Singh Hasrat in PDF.