مے خانہ پر کالے بادل جب گھر گھر کر آتے ہیں

مے خانہ پر کالے بادل جب گھر گھر کر آتے ہیں

ہم بھی آنکھوں کے پیمانے بھر بھر کر چھلکاتے ہیں

میں جن کو اپنا کہتا ہوں کب وہ مرے کام آتے ہیں

یہ سارا سنسار ہے سپنا سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں

تنہائی کے بوجھل لمحے ہم اس طرح بتاتے ہیں

دل ہم کو دیتا ہے تسلی ہم دل کو سمجھاتے ہیں

جیون کی گتھی کا سلجھنا کام ہے اک نا ممکن سا

گرہیں پڑتی ہی جاتی ہیں ہم جتنا سلجھاتے ہیں

ان کی قسمت میں جلنا ہے کون ان سے کہتا ہے جلیں

پروانے دیپک پر آ کر اپنے آپ جل جاتے ہیں

جیون بیتا لیکن اب تک میں نہ سمجھ پایا یہ بھید

بیتے دنوں کی یاد آتے ہی آنسو کیوں بھر آتے ہیں

وہ جب اپنا سر ڈھکتے ہیں کھل جاتے ہیں ان کے پیر

جو اپنی چادر سے زیادہ پیر اپنے پھیلاتے ہیں

ہوتا ہے محسوس یہ عاجزؔ شاید اس نے دستک دی

تیز ہوا کے جھونکے جب دروازے سے ٹکراتے ہیں

(827) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mai-KHane Par Kale Baadal Jab Ghir Ghir Kar Aate Hain In Urdu By Famous Poet Ajiz Matvi. Mai-KHane Par Kale Baadal Jab Ghir Ghir Kar Aate Hain is written by Ajiz Matvi. Enjoy reading Mai-KHane Par Kale Baadal Jab Ghir Ghir Kar Aate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajiz Matvi. Free Dowlonad Mai-KHane Par Kale Baadal Jab Ghir Ghir Kar Aate Hain by Ajiz Matvi in PDF.