یوں تجھ سے دور دور رہوں یہ سزا نہ دے

یوں تجھ سے دور دور رہوں یہ سزا نہ دے

اب اور زندہ رہنے کی مجھ کو دعا نہ دے

اب احتیاط شدت گریہ نہ پوچھئے

ڈرتا ہوں میں وہ سن کے کہیں مسکرا نہ دے

لو میں نے دل کی اس سے لگائی تو ہے مگر

ڈر ہے یہ شمع غم کہیں دامن جلا نہ دے

کہنا تو ہے مجھے بھی حدیث غم حیات

لب کھولنے کی کاش اجازت زمانہ دے

ہو بجلیوں کا مجھ سے جہاں پر مقابلہ

یارب وہیں چمن میں مجھے آشیانہ دے

اس دینے والے کے یہاں کس شے کی ہے کمی

تم مانگنے کی طرح جو مانگو تو کیا نہ دے

حساس میں بہت ہوں نہ لگ جائے دل کو ٹھیس

محفل میں مسکرا کے مجھے یوں صدا نہ دے

میں آشنائے درد و غم دل ہوں چارہ گر

جس سے افاقہ ہو مجھے ایسی دوا نہ دے

عاجزؔ تمام عمر میں کھاتا رہا فریب

مجھ کو مری وفاؤں کا ایسا صلہ نہ دے

(833) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Tujhse Dur Dur Rahun Ye Saza Na De In Urdu By Famous Poet Ajiz Matvi. Yun Tujhse Dur Dur Rahun Ye Saza Na De is written by Ajiz Matvi. Enjoy reading Yun Tujhse Dur Dur Rahun Ye Saza Na De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajiz Matvi. Free Dowlonad Yun Tujhse Dur Dur Rahun Ye Saza Na De by Ajiz Matvi in PDF.