جہاں نہ دل کو سکون ہے نہ ہے قرار مجھے

جہاں نہ دل کو سکون ہے نہ ہے قرار مجھے

یہ کس مقام پہ لے آئی یاد یار مجھے

یہ بات سچ ہے میں برگ خزاں رسیدہ ہوں

مگر سلام کیا کرتی ہے بہار مجھے

ستم یہ ہے وہ کبھی بھول کر نہیں آیا

تمام عمر رہا جس کا انتظار مجھے

بس اپنے آپ سنورنا بھی کوئی بات ہوئی

تو اپنی زلف کی صورت کبھی سنوار مجھے

عبث ہے دوستو تشریح وعدۂ فردا

اب اس کا ذکر بھی ہوتا ہے ناگوار مجھے

تمام عمر جھلستا رہا میں صحرا میں

کہیں شجر نظر آیا نہ سایہ دار مجھے

بہار نو یہ حقیقت ہے یا فریب نگاہ

لباس گل نظر آتا ہے تار تار مجھے

گناہ جس سے نہ سرزد ہوا ہو اے عاجزؔ

اسی کو حق ہے وہ کہہ دے گناہ گار مجھے

(1115) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Na Dil Ko Sukun Hai Na Hai Qarar Mujhe In Urdu By Famous Poet Ajiz Matvi. Jahan Na Dil Ko Sukun Hai Na Hai Qarar Mujhe is written by Ajiz Matvi. Enjoy reading Jahan Na Dil Ko Sukun Hai Na Hai Qarar Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajiz Matvi. Free Dowlonad Jahan Na Dil Ko Sukun Hai Na Hai Qarar Mujhe by Ajiz Matvi in PDF.