کسی کے ہجر میں جینا محال ہو گیا ہے

کسی کے ہجر میں جینا محال ہو گیا ہے

کسے بتائیں ہمارا جو حال ہو گیا ہے

کہیں گرا ہے نہ روندا گیا ہے دل پھر بھی

شکستہ ہو گیا ہے پائمال ہو گیا ہے

سحر جو آئی ہے شب کے تمام ہونے پر

تو اس میں کون سا ایسا کمال ہو گیا ہے

کوئی بھی چیز سلامت نہیں مگر یہ دل

شکستگی میں جو اپنی مثال ہو گیا ہے

ادھر چراغ جلے ہیں کسی دریچے میں

ادھر وظیفۂ دل بحال ہو گیا ہے

حیا کا رنگ جو آیا ہے اس کے چہرے پر

یہ رنگ حاصل شام وصال ہو گیا ہے

مسافت شب ہجراں میں چاند بھی اجملؔ

تھکن سے چور غموں سے نڈھال ہو گیا ہے

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisi Ke Hijr Mein Jina Muhaal Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Ajmal Siraj. Kisi Ke Hijr Mein Jina Muhaal Ho Gaya Hai is written by Ajmal Siraj. Enjoy reading Kisi Ke Hijr Mein Jina Muhaal Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajmal Siraj. Free Dowlonad Kisi Ke Hijr Mein Jina Muhaal Ho Gaya Hai by Ajmal Siraj in PDF.