اپنی گرہ سے کچھ نہ مجھے آپ دیجئے

اپنی گرہ سے کچھ نہ مجھے آپ دیجئے

اخبار میں تو نام مرا چھاپ دیجئے

دیکھو جسے وہ پانیر آفس میں ہے ڈٹا

بہر خدا مجھے بھی کہیں چھاپ دیجئے

چشم جہاں سے حالت اصلی چھپی نہیں

اخبار میں جو چاہئے وہ چھاپ دیجئے

دعویٰ بہت بڑا ہے ریاضی میں آپ کو

طول شب فراق کو تو ناپ دیجئے

سنتے نہیں ہیں شیخ نئی روشنی کی بات

انجن کی ان کے کان میں اب بھاپ دیجئے

اس بت کے در پہ غیر سے اکبرؔ نے کہہ دیا

زر ہی میں دینے لایا ہوں جان آپ دیجئے

(1097) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Girah Se Kuchh Na Mujhe Aap Dijiye In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Apni Girah Se Kuchh Na Mujhe Aap Dijiye is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Apni Girah Se Kuchh Na Mujhe Aap Dijiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Apni Girah Se Kuchh Na Mujhe Aap Dijiye by Akbar Allahabadi in PDF.