ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے

ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے

ڈاکا تو نہیں مارا چوری تو نہیں کی ہے

نا تجربہ کاری سے واعظ کی یہ ہیں باتیں

اس رنگ کو کیا جانے پوچھو تو کبھی پی ہے

اس مے سے نہیں مطلب دل جس سے ہے بیگانہ

مقصود ہے اس مے سے دل ہی میں جو کھنچتی ہے

اے شوق وہی مے پی اے ہوش ذرا سو جا

مہمان نظر اس دم ایک برق تجلی ہے

واں دل میں کہ صدمے دو یاں جی میں کہ سب سہہ لو

ان کا بھی عجب دل ہے میرا بھی عجب جی ہے

ہر ذرہ چمکتا ہے انوار الٰہی سے

ہر سانس یہ کہتی ہے ہم ہیں تو خدا بھی ہے

سورج میں لگے دھبا فطرت کے کرشمے ہیں

بت ہم کو کہیں کافر اللہ کی مرضی ہے

تعلیم کا شور ایسا تہذیب کا غل اتنا

برکت جو نہیں ہوتی نیت کی خرابی ہے

سچ کہتے ہیں شیخ اکبرؔ ہے طاعت حق لازم

ہاں ترک مے و شاہد یہ ان کی بزرگی ہے

(1890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hangama Hai Kyun Barpa ThoDi Si Jo Pi Li Hai In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Hangama Hai Kyun Barpa ThoDi Si Jo Pi Li Hai is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Hangama Hai Kyun Barpa ThoDi Si Jo Pi Li Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Hangama Hai Kyun Barpa ThoDi Si Jo Pi Li Hai by Akbar Allahabadi in PDF.