مہربانی ہے عیادت کو جو آتے ہیں مگر (ردیف .. ا)

مہربانی ہے عیادت کو جو آتے ہیں مگر

کس طرح ان سے ہمارا حال دیکھا جائے گا

دفتر دنیا الٹ جائے گا باطل یک قلم

ذرہ ذرہ سب کا اصلی حال دیکھا جائے گا

آفیشل اعمال نامہ کی نہ ہوگی کچھ سند

حشر میں تو نامۂ اعمال دیکھا جائے گا

بچ رہے طاعون سے تو اہل غفلت بول اٹھے

اب تو مہلت ہے پھر اگلے سال دیکھا جائے گا

تہ کرو صاحب نسب نامی وہ وقت آیا ہے اب

بے اثر ہوگی شرافت مال دیکھا جائے گا

رکھ قدم ثابت نہ چھوڑ اکبرؔ صراط مستقیم

خیر چل جانے دے ان کی چال دیکھا جائے گا

(898) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mehrbani Hai Ayaadat Ko Jo Aate Hain Magar In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Mehrbani Hai Ayaadat Ko Jo Aate Hain Magar is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Mehrbani Hai Ayaadat Ko Jo Aate Hain Magar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Mehrbani Hai Ayaadat Ko Jo Aate Hain Magar by Akbar Allahabadi in PDF.