عطا ہوئی کسے سند نظر نظر کی بات ہے

عطا ہوئی کسے سند نظر نظر کی بات ہے

ہوا ہے کون نامزد نظر نظر کی بات ہے

گل و ستارہ و قمر سبھی حسین ہیں مگر

ہے کون ان میں مستند نظر نظر کی بات ہے

اضافی اعتبار ہے تعین مقام بھی

ہے پست بھی بلند قد نظر نظر کی بات ہے

برے بھلے میں فرق ہے یہ جانتے ہیں سب مگر

ہے کون نیک کون بد نظر نظر کی بات ہے

زمیں اگرچہ بستر گل و سمن بھی ہے مگر

کسی کو ہے یہی لحد نظر نظر کی بات ہے

کوئی چلے تمام عمر کوئی صرف دو قدم

کہاں ہے منزلوں کی حد نظر نظر کی بات ہے

(996) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ata Hui Kise Sanad Nazar Nazar Ki Baat Hai In Urdu By Famous Poet Akbar Hyderabadi. Ata Hui Kise Sanad Nazar Nazar Ki Baat Hai is written by Akbar Hyderabadi. Enjoy reading Ata Hui Kise Sanad Nazar Nazar Ki Baat Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hyderabadi. Free Dowlonad Ata Hui Kise Sanad Nazar Nazar Ki Baat Hai by Akbar Hyderabadi in PDF.