کب لوگوں نے الفاظ کے پتھر نہیں پھینکے

کب لوگوں نے الفاظ کے پتھر نہیں پھینکے

وہ خط بھی مگر میں نے جلا کر نہیں پھینکے

ٹھہرے ہوئے پانی نے اشارہ تو کیا تھا

کچھ سوچ کے خود میں نے ہی پتھر نہیں پھینکے

اک طنز ہے کلیوں کا تبسم بھی مگر کیوں

میں نے تو کبھی پھول مسل کر نہیں پھینکے

ویسے تو ارادہ نہیں توبہ شکنی کا

لیکن ابھی ٹوٹے ہوئے ساغر نہیں پھینکے

کیا بات ہے اس نے مری تصویر کے ٹکڑے

گھر میں ہی چھپا رکھے ہیں باہر نہیں پھینکے

دروازوں کے شیشہ نہ بدلوائیے نظمیؔ

لوگوں نے ابھی ہاتھ سے پتھر نہیں پھینکے

(845) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kab Logon Ne Alfaz Ke Patthar Nahin Phenke In Urdu By Famous Poet Akhtar Nazmi. Kab Logon Ne Alfaz Ke Patthar Nahin Phenke is written by Akhtar Nazmi. Enjoy reading Kab Logon Ne Alfaz Ke Patthar Nahin Phenke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Nazmi. Free Dowlonad Kab Logon Ne Alfaz Ke Patthar Nahin Phenke by Akhtar Nazmi in PDF.