اس مہ جبیں سے آج ملاقات ہو گئی

اس مہ جبیں سے آج ملاقات ہو گئی

بے درد آسمان یہ کیا بات ہو گئی

آوارگان عشق کا مسکن نہ پوچھئے

پڑ رہتے ہیں وہیں پہ جہاں رات ہو گئی

ذکر شب وصال ہو کیا قصہ مختصر

جس بات سے وہ ڈرتے تھے وہ بات ہو گئی

مسجد کو ہم چلے گئے مستی میں بھول کر

ہم سے خطا یہ پیر خرابات ہو گئی

پچھلے غموں کا ذکر ہی کیا جب وہ مل گئے

اے آسماں تلافئ مافات ہو گئی

زاہد کو زندگی ہی میں کوثر چکھا دیا

رندوں سے آج یہ بھی کرامات ہو گئی

بے چین رکھنے والے پریشاں ہوں خود نہ کیوں

آخر کو تیری زلف مری رات ہو گئی

جھولا جھلائیں چل کے حسینوں کو باغ میں

گجرات میں سنا ہے کہ برسات ہو گئی

کیا فائدہ اب اخترؔ اگر پارسا بنے

جب ساری عمر نذر خرابات ہو گئی

(907) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Mah-jabin Se Aaj Mulaqat Ho Gai In Urdu By Famous Poet Akhtar Shirani. Us Mah-jabin Se Aaj Mulaqat Ho Gai is written by Akhtar Shirani. Enjoy reading Us Mah-jabin Se Aaj Mulaqat Ho Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shirani. Free Dowlonad Us Mah-jabin Se Aaj Mulaqat Ho Gai by Akhtar Shirani in PDF.