چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر بھی جائیں گے

چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر بھی جائیں گے

مرے بغیر ترے دن گزر بھی جائیں گے

اڑا رہی ہیں ہوائیں پرائے صحنوں میں

ڈھلے گی رات تو ہم اپنے گھر بھی جائیں گے

جو رو رہی ہے یہی آنکھ ہنس رہی ہوگی

ترے دیار میں بار دگر بھی جائیں گے

تلاش خود کو کہیں خاک و آب میں کر لیں

تمہارے کھوج میں پھر در بدر بھی جائیں گے

ہمیشہ ایک سی حالت پہ کچھ نہیں رہتا

جو آئے ہیں تو کڑے دن گزر بھی جائیں گے

یہ پھول پھول کسی خوش نما کی تحریریں

یہ لفظ معنوں سے اپنے مکر بھی جائیں گے

(845) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge In Urdu By Famous Poet Akram Mahmud. ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge is written by Akram Mahmud. Enjoy reading ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akram Mahmud. Free Dowlonad ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge by Akram Mahmud in PDF.