اگر ہر چیز میں اس نے اثر رکھا ہوا ہے

اگر ہر چیز میں اس نے اثر رکھا ہوا ہے

تو پھر اب تک مجھے کیوں بے ہنر رکھا ہوا ہے

تعلق زندگی سے مختصر رکھا ہوا ہے

کہ شانوں پر نہیں نیزے پہ سر رکھا ہوا ہے

زمانے سے ابھی تک پوچھتے ہیں اس کی باتیں

اسے ہم نے ابھی تک بے خبر رکھا ہوا ہے

اب ایسی بے ثمر ساعت میں اس کی یاد کیسی

یہ دکھ اچھے دنوں کی آس پر رکھا ہوا ہے

نکلنا چاہتا ہے وسعت صحرا میں وحشی

بڑے جتنوں سے دل کو باندھ کر رکھا ہوا ہے

صدا دیتا ہے روز و شب کوئی ایسا جزیرہ

جہاں میرے بھی حصے کا ثمر رکھا ہوا ہے

نہ جانے کون سی منزل پہ بجھ جائیں مری آنکھیں

سو میں نے اک اک ہم سفر رکھا ہوا ہے

(712) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Har Chiz Mein Usne Asar Rakkha Hua Hai In Urdu By Famous Poet Akram Mahmud. Agar Har Chiz Mein Usne Asar Rakkha Hua Hai is written by Akram Mahmud. Enjoy reading Agar Har Chiz Mein Usne Asar Rakkha Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akram Mahmud. Free Dowlonad Agar Har Chiz Mein Usne Asar Rakkha Hua Hai by Akram Mahmud in PDF.