تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں

تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں

شاخوں پہ دور تک کوئی پتا ہرا نہیں

خاموشیاں بھری ہیں فضاؤں میں ان دنوں

ہم نے بھی موسموں سے ادھر کچھ کہا نہیں

تو نے زباں نہ کھولی سخن میں نے چن لیے

تو نے وہ پڑھ لیا جسے میں نے لکھا نہیں

یہ کون سی جگہ ہے یہ بستی ہے کون سی

کوئی بھی اس جہان میں تیرے سوا نہیں

چلیے بہت قریب سے سب دیکھنا ہوا

اپنے گماں سے ہٹ کے کہیں کچھ ہوا نہیں

چھوڑا ہے جانے کس نے مجھے بال و پر کے ساتھ

یہ کن بلندیوں پہ جہاں پر ہوا نہیں

رنگ طلب ہے کون سی منزل میں کیا کہیں

آنکھوں میں مدعا نہیں لب پر صدا نہیں

پیچھے ترے اے راحت جان کچھ نہ پوچھیو

کیا کیا ہوا نہیں یہاں کیا کچھ ہوا نہیں

(828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin In Urdu By Famous Poet Akram Naqqash. Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin is written by Akram Naqqash. Enjoy reading Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akram Naqqash. Free Dowlonad Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin by Akram Naqqash in PDF.