قرار گم شدہ میرے خدا کب آئے گا

قرار گم شدہ میرے خدا کب آئے گا

مری دعاؤں میں رنگ دعا کب آئے گا

بدن سے بھرنے لگے ہیں ہم اپنی روح کے گھاؤ

ہمیں سلیقۂ دارو دوا کب آئے گا

یہیں کہیں سے وہ آواز دے رہا ہے مگر

نواح جاں میں مرا نا خدا کب آئے گا

غروب ہوتا ہوا روشنی کا سیارہ

اندھیرے موسموں میں کیا پتا کب آئے گا

سماعتوں کو مری مرغزار کرنے کو

خموش دشت میں نخل صدا کب آئے گا

ہزار کارواں یوں تو ہیں میرے ساتھ مگر

جو میرے نام ہے وہ قافلہ کب آئے گا

فصیلیں ٹوٹ گئیں ہو گئے محل مسمار

کھنڈر میں رات گئے دوسرا کب آئے گا

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qarar-e-gud-shuda Mere KHuda Kab Aaega In Urdu By Famous Poet Akram Naqqash. Qarar-e-gud-shuda Mere KHuda Kab Aaega is written by Akram Naqqash. Enjoy reading Qarar-e-gud-shuda Mere KHuda Kab Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akram Naqqash. Free Dowlonad Qarar-e-gud-shuda Mere KHuda Kab Aaega by Akram Naqqash in PDF.