ایک کھڑکی گلی کی کھلی رات بھر

ایک کھڑکی گلی کی کھلی رات بھر

منتظر جانے کس کی رہی رات بھر

ہم جلاتے رہے اپنے دل کے دیے

تیرگی قتل ہوتی رہی رات بھر

میری آنکھوں کو کر کے عطا رت جگے

میری تنہائی سوتی رہی رات بھر

ایک خوشبو درازوں سے چھنتی ہوئی

دستکیں جیسے دیتی رہی رات بھر

دل کے اندر کوئی جیسے چلتا رہا

چاپ قدموں کی آتی رہی رات بھر

ایک تحریر جو اس کے ہاتھوں کی تھی

بات وہ مجھ سے کرتی رہی رات بھر

ایک صورت علیؔ تھی جو جان غزل

میرے شعروں میں ڈھلتی رہی رات بھر

(909) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek KhiDki Gali Ki Khuli Raat Bhar In Urdu By Famous Poet Ali Ahmad Jalili. Ek KhiDki Gali Ki Khuli Raat Bhar is written by Ali Ahmad Jalili. Enjoy reading Ek KhiDki Gali Ki Khuli Raat Bhar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Ahmad Jalili. Free Dowlonad Ek KhiDki Gali Ki Khuli Raat Bhar by Ali Ahmad Jalili in PDF.