پیاسا اونٹ

جس وقت مہار اٹھائی تھی میرا اونٹ بھی پیاسا تھا

مشکیزے میں خون بھرا تھا آنکھ میں صحرا پھیلا تھا

خشک ببولوں کی شاخوں پر سانپ نے حلقے ڈالے تھے

جن کی سرخ زبانوں سے پتوں نے زہر کشید کیا

کالی گردن پیلی آنکھوں والی بن کی ایک چڑیل

نیلے پنجوں والے ناخن جن کے اندر چکنا میل

ایک کٹورا خشک لہو کا اس میں لاکھوں رینگتے بچھو

ہم دونوں نے تیز کیے تھے اوپر نیچے والے دانت

خشک لہو کو کاٹ کے کھایا اور پیا پھر مشکیزہ

اس کے بعد اچانک دیکھا صحرا خون کا دریا تھا

میں اور ڈائن سانپ اور بچھو سب کچھ اس میں ڈوب رہے تھے

لیکن اونٹ وہ پیاسا میرا ہم سے ڈر کر بھاگ گیا

(855) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pyasa UnT In Urdu By Famous Poet Ali Akbar Natiq. Pyasa UnT is written by Ali Akbar Natiq. Enjoy reading Pyasa UnT Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Akbar Natiq. Free Dowlonad Pyasa UnT by Ali Akbar Natiq in PDF.