میں کب سے مرا اپنے اندر پڑا ہوں

میں کب سے مرا اپنے اندر پڑا ہوں

میں مردہ ہوں مردے کے اوپر پڑا ہوں

میں دنیا بدلنے کو نکلا تھا گھر سے

سو تھک ہار کے گھر میں آ کر پڑا ہوں

خدا ہوں میں گنبد سے لٹکا ہوا ہوں

میں بھگوان مندر کے باہر پڑا ہوں

ترے پاؤں کی دھول ہی چاٹنی ہے

ترے در کا بن کے میں پتھر پڑا ہوں

قدم دھر مری سوکھی اس سر زمیں پہ

تری چاہ میں کب سے بنجر پڑا ہوں

سویرا ہوا مکھیاں آ گئی ہیں

میں جاگا ہوا چھت پہ کیوں کر پڑا ہوں

(1034) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Kab Se Mara Apne Andar PaDa Hun In Urdu By Famous Poet Ali Imran. Main Kab Se Mara Apne Andar PaDa Hun is written by Ali Imran. Enjoy reading Main Kab Se Mara Apne Andar PaDa Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Imran. Free Dowlonad Main Kab Se Mara Apne Andar PaDa Hun by Ali Imran in PDF.