طے کر چکے یہ زندگی جاوداں سے ہم

طے کر چکے یہ زندگی جاوداں سے ہم

آگے بڑھیں گے اور اٹھے ہیں جہاں سے ہم

کس کو صدا دیں کس سے کہیں ساتھ لے چلو

پیچھے رہے غبار رہ کارواں سے ہم

دل میں جو درد ہے وہ نگاہوں سے ہے عیاں

یہ بات اور ہے نہ کہیں کچھ زباں سے ہم

چونکا دیا قفس نے ہمیں گہری نیند سے

وابستہ ہو چلے تھے بہت آشیاں سے ہم

گر آ بھی جائے میری جبیں تک وہ آستاں

لائیں گے سجدہ ریزی کی عادت کہاں سے ہم

فیض جنوں سے فرصت فریاد ہی نہ تھی

ناآشنا ہی رہ گئے طرز فغاں سے ہم

دیکھی ہیں ہم نے ان کی پشیماں نگاہیاں

کہنا ہو لاکھ پھر بھی کہیں کس زباں سے ہم

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tai Kar Chuke Ye Zindagi-e-jawedan Se Hum In Urdu By Famous Poet Ali Jawwad Zaidi. Tai Kar Chuke Ye Zindagi-e-jawedan Se Hum is written by Ali Jawwad Zaidi. Enjoy reading Tai Kar Chuke Ye Zindagi-e-jawedan Se Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Jawwad Zaidi. Free Dowlonad Tai Kar Chuke Ye Zindagi-e-jawedan Se Hum by Ali Jawwad Zaidi in PDF.