خود ساختہ دکھ

سورج ہر روز

میری آنکھوں میں بھری ہوئی

اور شاید مری ہوئی نیند کو دیکھ کر

اپنے دن کا آغاز کرتا ہے

میں

گھر سے دفتر جاتی ہوئی سڑک پر

رینگتا ہوا

آنے والی نسلوں پر احسان کرتا ہوں

میں دفتر اپنی مرضی سے جاتا ہوں

لیکن دفتر میں میری مرضی کا کام نہیں ہوتا

میں کاغذ پر خواب اور دکھ ایک ساتھ لکھ کر

گھر لوٹتا ہوں

گھر کی بے ترتیبی اور اونگھتی ہوئی دیواریں

میرا استقبال کرتی ہیں

میں بستر پر سونے کے لیے لوٹتا ہوں

اور جاگتا رہتا ہوں

وہ

ڈائری میں خود ساختہ دکھ لکھتی ہے

اور سکون سے سو جاتی ہے

(745) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud-saKHta Dukh In Urdu By Famous Poet Ali Sahil . KHud-saKHta Dukh is written by Ali Sahil . Enjoy reading KHud-saKHta Dukh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sahil . Free Dowlonad KHud-saKHta Dukh by Ali Sahil in PDF.