کچھ اس طرح وہ دعا و سلام کر کے گیا

کچھ اس طرح وہ دعا و سلام کر کے گیا

مری طرف ہی رخ انتقام کر کے گیا

جہاں میں آیا تھا انساں محبتیں کرنے

جو کام کرنا نہیں تھا وہ کام کر کے گیا

اسیر ہوتے گئے بادل نا خواستہ لوگ

غلام کرنا تھا اس نے غلام کر کے گیا

جو درد سوئے ہوئے تھے وہ ہو گئے بیدار

یہ معجزہ بھی مرا خوش خرام کر کے گیا

ہے زندگی بھی وہی جو ہو دوسروں کے لئے

وہ محترم ہوا جو احترام کر کے گیا

یہ سرزمیں ہے جلال و جمال و عظمت کی

ہے خوش نصیب یہاں جو قیام کر کے گیا

ہے کون شاعر خوش فکر کون ہے فن کار

غزل بتائے گی اس میں نام کر کے گیا

اثر ہوا نہ ہوا بزم پر علی یاسرؔ

کلام کرنا تھا میں نے کلام کر کے گیا

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Is Tarah Wo Dua-o-salam Kar Ke Gaya In Urdu By Famous Poet Ali Yasir. Kuchh Is Tarah Wo Dua-o-salam Kar Ke Gaya is written by Ali Yasir. Enjoy reading Kuchh Is Tarah Wo Dua-o-salam Kar Ke Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Yasir. Free Dowlonad Kuchh Is Tarah Wo Dua-o-salam Kar Ke Gaya by Ali Yasir in PDF.