آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا

آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا

کاندھوں پہ تیرے سر ہے تو پتھر بھی آئے گا

ہر شام ایک مسئلہ گھر بھر کے واسطے

بچہ بضد ہے چاند کو چھو کر بھی آئے گا

اک دن سنوں گا اپنی سماعت پہ آہٹیں

چپکے سے میرے دل میں کوئی ڈر بھی آئے گا

تحریر کر رہا ہے ابھی حال تشنگاں

پھر اس کے بعد وہ سر منبر بھی آئے گا

ہاتھوں میں میرے پرچم آغاز کار خیر

میری ہتھیلیوں پہ مرا سر بھی آئے گا

میں کب سے منتظر ہوں سر رہ گزار شب

جیسے کہ کوئی نور کا پیکر بھی آئے گا

(802) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhen Khuli Hui Hain To Manzar Bhi Aaega In Urdu By Famous Poet Ameer Qazalbash. Aankhen Khuli Hui Hain To Manzar Bhi Aaega is written by Ameer Qazalbash. Enjoy reading Aankhen Khuli Hui Hain To Manzar Bhi Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Qazalbash. Free Dowlonad Aankhen Khuli Hui Hain To Manzar Bhi Aaega by Ameer Qazalbash in PDF.