اگر مسجد سے واعظ آ رہے ہیں

اگر مسجد سے واعظ آ رہے ہیں

قدم کیوں ڈگمگائے جا رہے ہیں

کسی کی بے وفائی کا گلہ تھا

نہ جانے آپ کیوں شرما رہے ہیں

یہ دیوانہ کسی کی کیا سنے گا

یہ دیوانے کسے سمجھا رہے ہیں

منانے کے لیے جشن بہاراں

نشیمن بھی جلائے جا رہے ہیں

امیرؔ ان کو ہے فکر چشم نم بھی

وہ دامن بھی بچائے جا رہے ہیں

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Masjid Se Waiz Aa Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Ameer Qazalbash. Agar Masjid Se Waiz Aa Rahe Hain is written by Ameer Qazalbash. Enjoy reading Agar Masjid Se Waiz Aa Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Qazalbash. Free Dowlonad Agar Masjid Se Waiz Aa Rahe Hain by Ameer Qazalbash in PDF.