ہر گام حادثہ ہے ٹھہر جائیے جناب

ہر گام حادثہ ہے ٹھہر جائیے جناب

رستہ اگر ہو یاد تو گھر جائیے جناب

زندہ حقیقتوں کے تلاطم ہیں سامنے

خوابوں کی کشتیوں سے اتر جائیے جناب

انکار کی صلیب ہوں سچائیوں کا زہر

مجھ سے ملے بغیر گزر جائیے جناب

دن کا سفر تو کٹ گیا سورج کے ساتھ ساتھ

اب شب کی انجمن میں بکھر جائیے جناب

کوئی چرا کے لے گیا صدیوں کا اعتقاد

منبر کی سیڑھیوں سے اتر جائیے جناب

(1129) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Gam Hadsa Hai Thahar Jaiye Janab In Urdu By Famous Poet Ameer Qazalbash. Har Gam Hadsa Hai Thahar Jaiye Janab is written by Ameer Qazalbash. Enjoy reading Har Gam Hadsa Hai Thahar Jaiye Janab Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Qazalbash. Free Dowlonad Har Gam Hadsa Hai Thahar Jaiye Janab by Ameer Qazalbash in PDF.