جسم کو جینے کی آزادی دیتی ہیں

جسم کو جینے کی آزادی دیتی ہیں

سانسیں ہر پل ہی قربانی دیتی ہیں

راتیں ساری کروٹ میں ہی بیت رہیں

یادیں بھی کتنی بے چینی دیتی ہیں

جو راہیں خود میں ہی بے منزل سی ہوں

ایسی راہیں ناکامی ہی دیتی ہیں

کیسے بھی پر مجھ کو کچھ سپنے تو دیں

آنکھیں کیا کیول بینائی دیتی ہیں

میتؔ مجھے اکثر راتوں میں لگتا ہے

روحیں مجھ کو آوازیں سی دیتی ہیں

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jism Ko Jine Ki Aazadi Deti Hain In Urdu By Famous Poet Amit Sharma Meet. Jism Ko Jine Ki Aazadi Deti Hain is written by Amit Sharma Meet. Enjoy reading Jism Ko Jine Ki Aazadi Deti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amit Sharma Meet. Free Dowlonad Jism Ko Jine Ki Aazadi Deti Hain by Amit Sharma Meet in PDF.