ماضی کے جب زخم ابھرنے لگتے ہیں

ماضی کے جب زخم ابھرنے لگتے ہیں

آنکھوں سے جذبات بکھرنے لگتے ہیں

ذہن میں یادیں جب بھی اس کی آتی ہیں

لفظ شرارت خود ہی کرنے لگتے ہیں

کر کے یاد ترے ماتھے کا بوسہ ہم

انگلی اب ہونٹھوں پہ دھرنے لگتے ہیں

تیری میں تصویر کبھی جو دیکھوں تو

میرے دن اور رات ٹھہرنے لگتے ہیں

بن تیرے سانسوں کی حالت مت پوچھو

گھٹ گھٹ کر روزانہ مرنے لگتے ہیں

ہم پر اندھیرے کچھ ایسے تو حاوی ہیں

ہم خود کے سائے سے ڈرنے لگتے ہیں

میتؔ کہانی الفت کی جب پڑھتا ہوں

آنکھوں سے کردار گزرنے لگتے ہیں

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mazi Ke Jab ZaKHm Ubharne Lagte Hain In Urdu By Famous Poet Amit Sharma Meet. Mazi Ke Jab ZaKHm Ubharne Lagte Hain is written by Amit Sharma Meet. Enjoy reading Mazi Ke Jab ZaKHm Ubharne Lagte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amit Sharma Meet. Free Dowlonad Mazi Ke Jab ZaKHm Ubharne Lagte Hain by Amit Sharma Meet in PDF.