شام ڈھلے جب بستی والے لوٹ کے گھر کو آتے ہیں

شام ڈھلے جب بستی والے لوٹ کے گھر کو آتے ہیں

آہٹ آہٹ دستک دستک کیا کیا ہم گھبراتے ہیں

اہل جنوں تو دل کی صدا پر جان سے اپنی جا بھی چکے

اہل خرد اب جانے ہم کو کیا سمجھانے آتے ہیں

جیسے ریل کی ہر کھڑکی کی اپنی اپنی دنیا ہے

کچھ منظر تو بن نہیں پاتے کچھ پیچھے رہ جاتے ہیں

جس کی ہر اک اینٹ میں جذب ہیں ان کے اپنے ہی آنسو

وائے کہ اب وہ اہل دعا ہی اس محراب کو ڈھاتے ہیں

آج کی شب تو کٹ ہی چلی ہے خوابوں اور سرابوں میں

آنے والے دن اب دیکھیں کیا منظر دکھلاتے ہیں

ساری عمر ہی دل سے اپنا ایسا کچھ برتاؤ رہا

جیسے کھیل میں ہارنے والے بچے کو بہلاتے ہیں

نا ممکن کو ممکن امجدؔ اہل وفا ہی کر سکتے ہیں

پانی اور ہوا پر دیکھو کیا کیا نقش بناتے ہیں

(1190) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham Dhale Jab Basti Wale LauT Ke Ghar Ko Aate Hain In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Sham Dhale Jab Basti Wale LauT Ke Ghar Ko Aate Hain is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Sham Dhale Jab Basti Wale LauT Ke Ghar Ko Aate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Sham Dhale Jab Basti Wale LauT Ke Ghar Ko Aate Hain by Amjad Islam Amjad in PDF.