اے وقت ذرا تھم جا

اک خواب کی آہٹ سے یوں گونج اٹھیں گلیاں

امبر پہ کھلے تارے باغوں میں ہنسیں کلیاں

ساگر کی خموشی میں اک موج نے کروٹ لی

اور چاند جھکا اس پر

پھر بام ہوئے روشن

کھڑکی کے کواڑوں پر سایہ سا کوئی لرزا

اور تیز ہوئی دھڑکن

پھر ٹوٹ گئی چوڑی، اجڑنے لگے منظر

اک دست حنائی کی دستک سے کھلا دل میں

اک رنگ کا دروازہ

خوشبو سی عجب مہکی

کوئل کی طرح کوئی بے نام تمنا سی

پھر دور کہیں چہکی

پھر دل کی صراحی میں اک پھول کھلا تازہ

جگنو بھی چلے آئے سن شام کا آوازہ

اور بھونرے ہنسے مل کر

ہر ایک ستارے کی آنکھوں میں اشارے ہیں

اس شخص کے آنے کے

اے وقت ذرا تھم جا

آثار یہ سارے ہیں اس شخص کے آنے کے

(1824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Waqt Zara Tham Ja In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Ai Waqt Zara Tham Ja is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Ai Waqt Zara Tham Ja Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Ai Waqt Zara Tham Ja by Amjad Islam Amjad in PDF.