رہروی ہے نہ رہنمائی ہے

رہروی ہے نہ رہنمائی ہے

آج دور شکستہ پائی ہے

عقل لے آئی زندگی کو کہاں

عشق ناداں تری دہائی ہے

ہے افق در افق رہ ہستی

ہر رسائی میں نارسائی ہے

شکوے کرتا ہے کیا دل ناکام

عاشقی کس کو راس آئی ہے

ہو گئی گم کہاں سحر اپنی

رات جا کر بھی رات آئی ہے

جس میں احساس ہو اسیری کا

وہ رہائی کوئی رہائی ہے

کارواں ہے خود اپنی گرد میں گم

پاؤں کی خاک سر پہ آئی ہے

بن گئی ہے وہ التجا آنسو

جو نظر میں سما نہ پائی ہے

برق ناحق چمن میں ہے بدنام

آگ پھولوں نے خود لگائی ہے

وہ بھی چپ ہیں خموش ہوں میں بھی

ایک نازک سی بات آئی ہے

اور کرتے ہی کیا محبت میں

جو پڑی دل پہ وہ اٹھائی ہے

نئے صافی میں ہو نہ آلائش

یہی ملاؔ کی پارسائی ہے

(771) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rah-rawi Hai Na Rahnumai Hai In Urdu By Famous Poet Anand Narayan Mulla. Rah-rawi Hai Na Rahnumai Hai is written by Anand Narayan Mulla. Enjoy reading Rah-rawi Hai Na Rahnumai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anand Narayan Mulla. Free Dowlonad Rah-rawi Hai Na Rahnumai Hai by Anand Narayan Mulla in PDF.