بہ فیض آگہی یہ کیا عذاب دیکھ لیا

بہ فیض آگہی یہ کیا عذاب دیکھ لیا

کہ خود ہی اپنے کئے کا حساب دیکھ لیا

یہ نسل نسل مسافت بہل رہی ہے یوں ہی

سراب جاگتے سوتے میں خواب دیکھ لیا

دلوں کی تیرگی دھونے کو لوگ اٹھے ہیں جب

چھتوں پر اترا ہوا آفتاب دیکھ لیا

سروں سے تاج بڑے جسم سے عبائیں بڑی

زمانے ہم نے ترا انتخاب دیکھ لیا

وہ فاختہ جسے لانا تھا امن کا پیغام

اڑی نہیں تھی کہ اس نے عقاب دیکھ لیا

کبھی وہ کھل کے کبھی سرسری ملا ہم سے

کبھی ہلال کبھی ماہتاب دیکھ لیا

کتاب پڑھنے کی فرصت یہاں کسے انجمؔ

بہت ہوا تو فقط انتساب دیکھ لیا

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ba-faiz-e-agahi Ye Kya Azab Dekh Liya In Urdu By Famous Poet Anjum Khaleeq. Ba-faiz-e-agahi Ye Kya Azab Dekh Liya is written by Anjum Khaleeq. Enjoy reading Ba-faiz-e-agahi Ye Kya Azab Dekh Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Khaleeq. Free Dowlonad Ba-faiz-e-agahi Ye Kya Azab Dekh Liya by Anjum Khaleeq in PDF.