ہم سے بھی گاہے گاہے ملاقات چاہیئے

ہم سے بھی گاہے گاہے ملاقات چاہیئے

انسان ہیں سبھی تو مساوات چاہیئے

اچھا چلو خدا نہ سہی ان کو کیا ہوا

آخر کوئی تو قاضی حاجات چاہیئے

ہے عاقبت خراب تو دنیا ہی ٹھیک ہو

کوئی تو صورت گزر اوقات چاہیئے

جانے پلک جھپکنے میں کیا گل کھلائے وقت

ہر دم نظر بہ صورت حالات چاہیئے

آئے گی ہم کو راس نہ یک رنگئ خلا

اہل زمیں ہیں ہم ہمیں دن رات چاہیئے

وا کر دئیے ہیں علم نے دریائے معرفت

اندھوں کو اب بھی کشف و کرامات چاہیئے

جب قیس کی کہانی اب انجم کی داستاں

دنیا کو دل لگی کے لیے بات چاہیئے

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humse Bhi Gahe Gahe Mulaqat Chahiye In Urdu By Famous Poet Anjum Rumani. Humse Bhi Gahe Gahe Mulaqat Chahiye is written by Anjum Rumani. Enjoy reading Humse Bhi Gahe Gahe Mulaqat Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Rumani. Free Dowlonad Humse Bhi Gahe Gahe Mulaqat Chahiye by Anjum Rumani in PDF.