چراغ ہاتھ میں ہو تو ہوا مصیبت ہے

چراغ ہاتھ میں ہو تو ہوا مصیبت ہے

سو مجھ مریض انا کو شفا مصیبت ہے

سہولتیں تو مجھے راس ہی نہیں آتیں

قبولیت کی گھڑی میں دعا مصیبت ہے

اٹھائے پھرتا رہا میں بہت محبت کو

پھر ایک دن یوں ہی سوچا یہ کیا مصیبت ہے

میں آج ڈوب چلا ریت کے سمندر میں

چہار سمت یہ رقص ہوا مصیبت ہے

خود آگہی کا جو مجھ پر نزول جاری ہوا

میں کیا کہوں کہ یہ رحمت ہے یا مصیبت ہے

بہت جچا ہے یہ بے داغ پیرہن مجھ پر

گو خاک زاد کو ایسی قبا مصیبت ہے

میں کم ہی رہتا ہوں انجمؔ خدا کی صحبت میں

گناہ گار کو خوف خدا مصیبت ہے

(1848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charagh Hath Mein Ho To Hawa Musibat Hai In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Charagh Hath Mein Ho To Hawa Musibat Hai is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Charagh Hath Mein Ho To Hawa Musibat Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Charagh Hath Mein Ho To Hawa Musibat Hai by Anjum Saleemi in PDF.