کھینچا ہوا ہے گردش افلاک نے مجھے

کھینچا ہوا ہے گردش افلاک نے مجھے

خود سے نہیں اترنے دیا چاک نے مجھے

موج ہوا میں تیرتا پھرتا تھا میں کہیں

پھر یوں ہوا کہ کھینچ لیا خاک نے مجھے

میں روشنی میں آ کے پشیماں بہت ہوا

عریاں کیا ہے عشق کی پوشاک نے مجھے

آئینے کی طرح تھا میں شفاف و آب دار

گدلا دیا ہے چشم ہوس ناک نے مجھے

خوشبو سا میں غلاف کے اندر مقیم تھا

اور کھو دیا ہے سینۂ صد چاک نے مجھے

اپنے سوا جہاں میں کوئی سوجھتا نہیں

لا پھینکا ہے کہاں مرے ادراک نے مجھے

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khincha Hua Hai Gardish-e-aflak Ne Mujhe In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Khincha Hua Hai Gardish-e-aflak Ne Mujhe is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Khincha Hua Hai Gardish-e-aflak Ne Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Khincha Hua Hai Gardish-e-aflak Ne Mujhe by Anjum Saleemi in PDF.