کاش

تمہارے چہرے پر

صرف دو آنکھیں میری آشنا ہیں

جو مجھ سے ہم کلام رہتی ہیں

میں تمہیں اپنی تمام حسیات کی یکسوئی سے ملا ہوں

تمہارا جسم میری پوروں کے لیے اجنبی سہی

لیکن پھر بھی

تمہاری خوشبو میں لپٹا ہوا تمہارا لمس

مجھے باسی نہیں ہونے دیتا

کنکھیوں سے دیکھتے ہوئے سوچتا ہوں

تمہیں جی بھر کر دیکھنے سے بھی

آنکھیں بھوکی رہ جاتی ہیں!

اے میرے بے بہا!

کاش میں ہر سمت سے

ہزار آنکھوں سے تمہیں دیکھتا

لاکھوں مساموں سے تمہارے لمس چنتا

اور تمہارے دونوں ہونٹوں کو

اپنے پورے بدن سے چوم سکتا!

(1284) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kash In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Kash is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Kash Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Kash by Anjum Saleemi in PDF.