میں خود کو مسمار کر کے ملبہ بنا رہا ہوں

میں خود کو مسمار کر کے ملبہ بنا رہا ہوں

یہی بنا سکتا ہوں لہٰذا بنا رہا ہوں

کسی کے سینے میں بھر رہا ہوں میں اپنی سانسیں

کسی کے کتبے کو اپنا کتبہ بنا رہا ہوں

بہت بھلی لگتی ہے اسے بھی مری اداسی

خوشی خوشی خود کو دل گرفتہ بنا رہا ہوں

ہجوم کو میرے قہقہوں کی خبر نہیں ہے

بنا ہوا ہوں کہ میں تماشا بنا رہا ہوں

ہر ایک چہرے پہ خال و خد کی نمائشیں ہیں

میں خال و خد کے بغیر چہرہ بنا رہا ہوں

کھلی ہوئی ہے جو کوئی آسان راہ مجھ پر

میں اس سے ہٹ کے اک اور رستہ بنا رہا ہوں

فلک سے اوپر بھی ایک چھت ہے زمین ایسی

فلک کے اس پار ایک زینہ بنا رہا ہوں

مری توجہ بس ایک نقطے پہ مرتکز ہے

میں اپنی قوت کو ایک ذرہ بنا رہا ہوں

(859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main KHud Ko Mismar Kar Ke Malba Bana Raha Hun In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Main KHud Ko Mismar Kar Ke Malba Bana Raha Hun is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Main KHud Ko Mismar Kar Ke Malba Bana Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Main KHud Ko Mismar Kar Ke Malba Bana Raha Hun by Anjum Saleemi in PDF.