میں ہر بے جان حرف و لفظ کو گویا بناتا ہوں

میں ہر بے جان حرف و لفظ کو گویا بناتا ہوں

کہ اپنے فن سے پتھر کو بھی آئینہ بناتا ہوں

میں انساں ہوں مرا رشتہ براہیمؔ اور آزرؔ سے

کبھی مندر کلیسا اور کبھی کعبہ بناتا ہوں

مری فطرت کسی کا بھی تعاون لے نہیں سکتی

عمارت اپنے غم خانے کی میں تنہا بناتا ہوں

نہ جانے کیوں ادھوری ہی مجھے تصویر جچتی ہے

میں کاغذ ہاتھ میں لےکر فقط چہرہ بناتا ہوں

مری خواہش کا کوئی گھر خدا معلوم کب ہوگا

ابھی تو ذہن کے پردے پہ بس نقشہ بناتا ہوں

میں اپنے ساتھ رکھتا ہوں سدا اخلاق کا پارس

اسی پتھر سے مٹی چھو کے میں سونا بناتا ہوں

(903) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Har Be-jaan Harf-o-lafz Ko Goya Banata Hun In Urdu By Famous Poet Anwar Jalalpuri. Main Har Be-jaan Harf-o-lafz Ko Goya Banata Hun is written by Anwar Jalalpuri. Enjoy reading Main Har Be-jaan Harf-o-lafz Ko Goya Banata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Jalalpuri. Free Dowlonad Main Har Be-jaan Harf-o-lafz Ko Goya Banata Hun by Anwar Jalalpuri in PDF.