پرایا کون ہے اور کون اپنا سب بھلا دیں گے

پرایا کون ہے اور کون اپنا سب بھلا دیں گے

متاع زندگانی ایک دن ہم بھی لٹا دیں گے

تم اپنے سامنے کی بھیڑ سے ہو کر گزر جاؤ

کہ آگے والے تو ہرگز نہ تم کو راستہ دیں گے

جلائے ہیں دیئے تو پھر ہواؤں پر نظر رکھو

یہ جھونکے ایک پل میں سب چراغوں کو بجھا دیں گے

کوئی پوچھے گا جس دن واقعی یہ زندگی کیا ہے

زمیں سے ایک مٹھی خاک لے کر ہم اڑا دیں گے

گلہ شکوہ حسد کینہ کے تحفے میری قسمت ہیں

مرے احباب اب اس سے زیادہ اور کیا دیں گے

مسلسل دھوپ میں چلنا چراغوں کی طرح جلنا

یہ ہنگامے تو مجھ کو وقت سے پہلے تھکا دیں گے

اگر تم آسماں پر جا رہے ہو شوق سے جاؤ

مرے نقش قدم آگے کی منزل کا پتا دیں گے

(1487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Paraya Kaun Hai Aur Kaun Apna Sab Bhula Denge In Urdu By Famous Poet Anwar Jalalpuri. Paraya Kaun Hai Aur Kaun Apna Sab Bhula Denge is written by Anwar Jalalpuri. Enjoy reading Paraya Kaun Hai Aur Kaun Apna Sab Bhula Denge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Jalalpuri. Free Dowlonad Paraya Kaun Hai Aur Kaun Apna Sab Bhula Denge by Anwar Jalalpuri in PDF.