جو ابھرے وقت کے سانچے میں ڈھل کے

جو ابھرے وقت کے سانچے میں ڈھل کے

وہ ڈوبے ایک عالم کو بدل کے

غم منزل تجھے شاید خبر ہو

یہاں پہنچے ہیں کتنے کوس چل کے

اب ان کے پاس آنسو ہیں نہ آہیں

جو غم کی آگ سے نکلے ہیں جل کے

زمیں کی ایک ہی جنبش بہت ہے

زمیں سے آ ملیں گے یہ محل کے

ہمیں نے راستوں کی خاک چھانی

ہمیں آئے ہیں تیرے پاس چل کے

ان آنکھوں نے یہ ان ہونی بھی دیکھی

نسیم صبح گزری گل مسل کے

زمانہ کیوں تجھی پر مر رہا ہے

بہانے جب کہ لاکھوں ہیں اجل کے

تری گفتار پر عالم فدا ہے

تری باتوں میں تیور ہیں غزل کے

سحر ہونے کو ہے عارفؔ خدارا

گھڑی بھر سو رہو پہلو بدل کے

(855) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Ubhre Waqt Ke Sanche Mein Dhal Ke In Urdu By Famous Poet Arif Abdul Mateen. Jo Ubhre Waqt Ke Sanche Mein Dhal Ke is written by Arif Abdul Mateen. Enjoy reading Jo Ubhre Waqt Ke Sanche Mein Dhal Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Abdul Mateen. Free Dowlonad Jo Ubhre Waqt Ke Sanche Mein Dhal Ke by Arif Abdul Mateen in PDF.