بے اماں ہوں ان دنوں میں در بدر پھرتا ہوں میں

بے اماں ہوں ان دنوں میں در بدر پھرتا ہوں میں

میں مودت ہوں وفا ہوں خیر کا جذبہ ہوں میں

دل کی موجوں میں بپا کر کے تلاطم خیزیاں

اپنے اندر کی زمینیں کاٹتا رہتا ہوں میں

کھیل ہے سرکش ہواؤں کے لئے میرا وجود

کم طنابی جس کی قسمت ہے وہ اک خیمہ ہوں میں

ہے مکمل وقت کے سورج پہ میرا انحصار

زندگی کے پاؤں سے لپٹا ہوا سایہ ہوں میں

ایسی ہی بے چہرگی چھائی ہوئی ہے شہر میں

آپ اپنا عکس ہوں میں آپ آئینہ ہوں میں

کب ملے گی مجھ کو صارمؔ اس اذیت سے نجات

ذہن و دل کی کشمکش میں رات دن الجھا ہوں میں

(733) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-aman Hun In Dinon Main Dar-ba-dar Phirta Hun Main In Urdu By Famous Poet Arshad Jamal 'Sarim'. Be-aman Hun In Dinon Main Dar-ba-dar Phirta Hun Main is written by Arshad Jamal 'Sarim'. Enjoy reading Be-aman Hun In Dinon Main Dar-ba-dar Phirta Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Jamal 'Sarim'. Free Dowlonad Be-aman Hun In Dinon Main Dar-ba-dar Phirta Hun Main by Arshad Jamal 'Sarim' in PDF.