سرور عشق نے الفت سے باندھ رکھا ہے

سرور عشق نے الفت سے باندھ رکھا ہے

تری غرض نے محبت سے باندھ رکھا ہے

عجب کشش ہے ترے ہونے یا نہ ہونے میں

گماں نے مجھ کو حقیقت سے باندھ رکھا ہے

کبھی کبھی تو مجھے ٹوٹتا دکھائی دے

جو ایک عہد قیامت سے باندھ رکھا ہے

شہ جمال ترے شہر کے فقیروں کو

کمال ہجر نے وحشت سے باندھ رکھا ہے

بھٹک رہا ہوں میں غار طلسم کے اندر

کہ علم تو نے جہالت سے باندھ رکھا ہے

(823) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Surur-e-ishq Ne Ulfat Se Bandh Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Arshad Lateef. Surur-e-ishq Ne Ulfat Se Bandh Rakkha Hai is written by Arshad Lateef. Enjoy reading Surur-e-ishq Ne Ulfat Se Bandh Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Lateef. Free Dowlonad Surur-e-ishq Ne Ulfat Se Bandh Rakkha Hai by Arshad Lateef in PDF.