ویراں ویراں بام و در میں اور مری تنہائی

ویراں ویراں بام و در میں اور مری تنہائی

تاریکی میں ڈوبا گھر میں اور مری تنہائی

اس کے قد کی خال و خد کی صورت کی سیرت کی

باتیں کرتے ہیں شب بھر میں اور مری تنہائی

جانے کس دن وہ آ جائے بانٹے پیار اثاثے

دروازہ کشکول نظر میں اور مری تنہائی

ہجر رتوں کے خاموشی کے دل کی بیتابی کے

ہیں اک مدت سے خوگر میں اور مری تنہائی

درد سمندر میں ارشدؔ تھیں شدت غم کی لہریں

ڈوب رہے تھے بیچ بھنور میں اور مری تنہائی

(674) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Viran Viran Baam-o-dar Main Aur Meri Tanhai In Urdu By Famous Poet Arshadul Qadri. Viran Viran Baam-o-dar Main Aur Meri Tanhai is written by Arshadul Qadri. Enjoy reading Viran Viran Baam-o-dar Main Aur Meri Tanhai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshadul Qadri. Free Dowlonad Viran Viran Baam-o-dar Main Aur Meri Tanhai by Arshadul Qadri in PDF.